حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید رضی الموسوی نے جامع مسجد کشمیریاں لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر عمل کی قبولیت چونکہ نماز کی قبولیت سے مشروط ہے اس لئے نماز سکون سے ادا کریں نماز میں عدم توجہ جلد بازی کرنا نماز کو مشکوک اور بعض اوقات باطل بنادیتی ہے یہ ایک شرعی مسئلہ ہے بار بار مومنین کو سمجھایا جاتا ہے کہ پیش امام سے قبل رکوع میں مت جائیں اگر آپ کو جلد بازی کرنی ہے تو آپ اپنی فرادا نماز ادا کریں کم از کم نماز تو صحیح ہو پیش امام تکبیرة الاحرام ادا کرے پھر آپ نیت کریں یعنی پیش امام کے عمل کے بعد آپ ان کی اتباع کریں بار بار اس پر تاکید اس لئے کیا جارہا ہے تاکہ آپ کی عبادتیں قبول ہوں۔
روایت ہے کہ ایک جوان تیزی سے نماز پڑھ رہا تھا رسول خدا نے فرمایا اگر یہ اس حالت میں مرا تو کم ازکم دین اسلام پر نہیں مرا نماز بنیاد ہے نماز مِیں توجہ چاہیے آرام سے تمام افعال کو ادا کرنے کا نام نماز ہے بظاہر یہ چیزیں چھوٹی نظر آتی ہیں مگر ان کے نتائج خطرناک ہیں اسی پر تمام اعمال کی قبولیت کا دارومدار ہے اگر یہی نماز رد ہوگئی توسمجھیں ہرعمل رد ہوگئی کب تک ہم ان چیزوں کو مذاق سمجھتے رہیں گے کب ہم نمازوں میں خضوع اور خشوع لائیں گے نماز مومن کو معراج پر پہنچاتی ہے۔ رسول خدا فرماتے ہیں کہ محبت دنیا اسقدر لوگوں کے دلوں میں بھر جائے گی کہ آخرت کو بالکل بھول جائیں گےاور مال دنیا کی کمائ میں اسقدر مصروف ہونگے کے آخرت کے حساب وکتاب کو بھول جائیں گے یاد رکھیں کمائیں ضرور مگر حساب کتاب کو بھی ذہن میں رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ قبر جو آخری منزل ہے اسے ہم بھول چکے ہیں قبروں کو یاد رکھنے کا حکم ہے اس لئے کے کہیں دنیا کی محبت ہمیں موت کی یاد سے دور نہ کردے روایت ہے کفن کو آمادہ رکھیں یہ سنت ہے اس کو بار بار دیکھیں تاکہ موت کی طرف ہمارا دھیان رہےقبروں کو بھول گئے ہیں بعض لوگ ایسے بھول گئے ہیں کہ اپنے بزروگوں کی قبروں پرجانا گوارا نہیں کرتے ایسے لوگ بھی ہیں جنہیں اپنے ماں باپ کی قبور تک کا پتہ نہیں کدھر ہیں اسں کے بعد رسول خدا نے فرمِایا کہ دنیا کی عورتوں کی محبت میں ایسے پڑھ گئے ہیں کہ حورالعین کو بھول گئے یہ حور العین ان کے لئے ہے جن کی آنکھوں میں لوگوں کی ناموس کے لئے شرم وحیا ہو فرمایا گیا حورالعین کو اللہ نے اتنا حسن دیا ہوگا کہ مومن کی آنکھیں خیرہ ہونگی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین سید رضی الموسوی نے کہا کہ انسان کی نگاہیں زہر آلود ہوتی ہیں اگر انہیں کسی کی جانب خیانت کی نیت سے اٹھایا جائے فیس بک پر آج کل شیطانی قوتیں لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے مصروف عمل ہے آنکھوں کو بچانا اس دور میں نہایت مشکل کام ہے یاد رہے تھوڑی دیر کے لئے آنکھوں کی لذت ہے مگر لوگ اس میں غرق ہوگئے ہیں اگر چاہتے ہیں کوئ آپ کی ناموس کو نہ بری نظر سے نہ دیکھے تو کوشش کریں آپ بھی کسی کے ناموس کی جانب بری نظر سے مت دیکھیں مولائے متقیان فرماتے ہیں کوئ باپردہ خاتون پردے میں بھی اگر جارہی ہو تو اسے مت دیکھو قرآن میں ہے کہ مومن مردوں سے کہواے حبیب کہ اپنی آنکھوں میں حیا رکھو اور عورتوں سے بھی کہا گیا ہے کہ اپنے حجاب کا خیال رکھیں۔
پھر آخر میں رسول اللہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے خود کو تو یاد رکھا مگر خدا کو بھول گئے ہیں واقعی ہم خدا کو بھول چکے ہیں فکر دنیا میں غرق اتنے ہیں کہ بس اپنی فکر میں دن رات مگن ہیں تجارت کرتے وقت تاجر اسقدر لالچ میں اندھے ہوچکے ہیں کہ لوگوں کے گزرگاہوں میں بھی سامان رکھ کر فروخت کررہے ہیں فقط اپنے مفاد کی خاطر ہم حقوق الناس کواور حقوق اللہ کو بھول چکے ہیں معاشرہ کرپٹ ہوچکا ہے سرکاری محکموں میں کرپشن عروج پر ہے لوگ اپنے معاش کے چکر میں رشوت کا بازار گرم کررہے ہیں مظلوموں کا حق ماراجارہا ہے خدا کو بھول گئے ہیں.دینے والے کو ہم بھول گِئے جس نے ہر نعمت عطا کی اور خود کو یاد رکھا ہوا ہے رسول خدا نے اسی لئے فرمایا اگر مجھ محمد سے دل سے پیار کیا ہوتا تو میرے فرامین پر عمل کرتے اس لئے میں بھی ایسے لوگوں سے بیزار ہوں اور ان سے اظہار براءت کرتا ہوں
خدا سے دعا کرتا ہوں کہ ہمیں آخرت سے محبت کرنے والوں میں قرار دے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی اسوقت دوسروں کی بالخصوص مسلمانوں کی بربادی ہے کسی بھی طاقت کا اگر امریکہ کواپنے مقابل کھڑا ہونے کازرہ بھر بھی شبہ ہوامریکہ اسے ختم کردیتا ہے آپ امریکہ کی علم دشمنی دیکھیں کہ علم کا مرکز جامعہ المصطفی العالمی پر پابندی لگادیا جہاں سے علم آل محمدکا نور پھیل رہا ہے جہاں نوجوانوں کو پی ایچ ڈی کروایا جاتا ہے جہاں لوگوں کو دین سے آشنا کروایا جاتا ہے یہ بھی امریکہ کا ایک خوف ہے آل محمد سے ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین سید رضی الموسوی نے کہا کہ امریکہ عالم انسانیت کا دشمن ہے امریکہ نظام عدل کا نعرہ لگاتا ہے اور مظلوموں پر ظلم کرتا ہےاسی لئےہم ایک ایسے امام کے انتظار میں ہیں جو عدل کا نظام لیکر آئے گا یاد رکھیں مومنین آج اگر ہم نےاپنے معاملات میں عدل کو قائم نہ رکھاتو کل ہم امام عادل کو کیسے برداشت کریں گے۔